Add To collaction

20-Apr-2022 لیکھنی کی کہانی -

دل کی محفل میں ترا جس گھڑی آنا ہوگا
میری خوشیوں کا نہیں کوئی ٹھکانا ہوگا

ساز کی لئ پہ بکھیریں گے خوشی کے نغمیں
لب پہ پرکیف مسرت کا ترانا ہوگا

پہلے ہم روینگے جی بھر کے ترے قدموں میں
بعد پھر اس کے کوئی لب پہ فسانا ہوگا

بھول جائنگے سبھی گزرے زمانے کے الم 
لب پہ شکوہ نہ گلہ کوئی پرانا ہوگا

کب تلک آپکی فرقت میں یونہی تڑپیں گے
دل کی بیتابی کا کب ختم زمانا ہوگا

درد الفت میں یونہی روینگے آخر کب تک
کب تلک آنکھ سے یوں اشک بہانا ہوگا

آج بھی آپ نہ آئے تو مسیحا میرے
زندگانی کا مری ختم فسانا ہوگا


عاشقی کا یہ تقاضا ہے رہے الفت میں
عشق کو حسن کا ہر ناز اٹھانا ہوگا

کیا خبر تھی کہ یہ جاوید کی حالت ہوگی
دل مرا اس کی نگاہوں کا نشانا ہوگا

جاوید سلطانپوری 

   11
7 Comments

Shnaya

26-Apr-2022 03:42 PM

Very nice

Reply

Gunjan Kamal

25-Apr-2022 07:47 PM

Very nice

Reply

Reyaan

22-Apr-2022 10:15 AM

Very nice 👍🏼

Reply